مختلف قسم کے دردوں میں درد سر بہت عام ہے اور یہ پریشان کن بھی زیادہ ہوتا ہے۔ درد سر کی بہت سی قسمیں ہیں۔ مثلاً کوئی سردی یا گرمی کی حالت میں اٹھتا ہے۔ کبھی فکرو پریشانی کے وقت۔ تاہم نوے فیصد درد سر یا آدھے سر کا درد فکر و پریشانی سے پیدا ہوتے ہیں
درد قدرت کی طرف سے کسی بیماری کا انتباہ ہوتا ہے۔ لیکن ہر شخص درد کو اپنے ہی انداز میں محسوس کرتا ہے۔ کوئی معمولی سے درد سے بے چین ہوجاتا ہے اور کسی کو درد کی پرواہ بھی نہیں ہوتی۔ بہرحال درد کے اسباب اور علاج کو سمجھنے کیلئے اس کی شدت پر نہ جائیے کیونکہ اس کی دوسری خصوصیات اس سلسلے میں زیادہ توجہ کی مستحق ہوتی ہیں۔ مثلاً درد کی نوعیت کیا ہے۔ وہ چبھتا ہوا ہے‘ جلتا ہوا ہے‘ کاٹتا ہوا ہے یا پھاڑتا ہوا ہے۔ کیا وہ دن میں کسی خاص وقت میں بڑھتا ہے یا کسی خاص حالت میں اس میں زیادتی ہوتی ہے؟مختلف قسم کے دردوں میں درد سر بہت عام ہے اور یہ پریشان کن بھی زیادہ ہوتا ہے۔ درد سر کی بہت سی قسمیں ہیں۔ مثلاً کوئی سردی یا گرمی کی حالت میں اٹھتا ہے۔ کبھی فکرو پریشانی کے وقت۔ تاہم نوے فیصد درد سر یا آدھے سر کا درد فکر و پریشانی سے پیدا ہوتے ہیں۔ پریشانی سے پیدا ہونے والا درد زیادہ سر کے پچھلے حصہ یا گردن میں ہوتا ہے اور کئی ہفتے بلکہ کئی مہینے تک ہوتا رہتا ہے۔
سردرد کے بعد کمر کا درد بھی بہت عام ہے۔ اس کے عام اسباب میں موٹاپا‘ غلط کرسیوں کا استعمال‘ غیرہموار بستر پر سونا وغیرہ شامل ہیں۔ کمر کے درد کی بڑی وجہ ریڑھ کے ستون کا کوئی اختلال ہوا کرتا ہے۔ کمر کے درد کی طرح پائوں کا درد بھی بہت عام ہے۔ اس کا ایک سبب پائوں میں خون کے دوران کا اختلال ہوتا ہے۔ پائوں کا درد اعصابی کمزوری کی وجہ سے بھی ہونے لگتا ہے اگر اس درد کے ساتھ ساتھ پائوں سن بھی ہوں یا ان میں چیونٹیاں رینگنے کا احساس ہو تو پھر وہ کمر کی کسی خرابی کے باعث اٹھتا ہے۔اگر کسی شخص کے سینہ میں بار بار درد ہوتا ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے لازمی طور پر قلب کی کوئی بیماری ہے اس لیے سینہ کے درد کے معاملے میں قلبی بیماری کی بجائے پہلے دوسرے اسباب تلاش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ سینہ کے درد کی وجہ نمونیہ‘ ذات الجنب‘ ریڑھ‘ پسلی‘ کندھے یا سینہ کی دوسری ہڈیوں کی تکلیف بھی ہوسکتی ہے۔
سینہ کے درد کے سلسلہ میں اس اصول پر عمل کرنا چاہیے کہ سینہ میں اچانک درد یا تکلیف محسوس ہونے لگے تو یہ فرض کیا جائے کہ اس کا تعلق قلب سے ہے۔ قلب کے حملہ والا درد زیادہ تر سینہ کے وسط میں اٹھتا ہے اور یہ دباتا ہوا درد ہوتا ہے۔
سینہ کے درمیان سے یہ درد کندھوں‘ بازوئوں یا کمر یا جبڑے اور کانوں کی طرف پھیل سکتا ہے۔ اس درد میں مریض پیلا اور کمزور پڑجاتا ہے۔ سانس رک رک کر آتا ہے اور چہرہ سے سخت پریشانی کا اظہار ہوتا ہے۔اگر پیٹ میں اچانک اور شدت کا درد ہونے لگے تو آپ کو طبی امداد کی فوری فکر کرنی چاہیے۔ عام درد اکسیر ہاضم ادویات سے ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن جب درد شدت کا ہو اور سانس رک رک کر آرہا ہو‘ درد آدھے گھنٹہ یا زیادہ مدت تک جاری رہے تو ممکن ہے اس کیلئے جراحی کی ضرورت پڑجائے۔ لہٰذا فوراً ہسپتال کا رخ کرنا چاہیے۔پتہ کا درد کھانے کے تقریباً دو گھنٹے بعد پیٹ میں نفخ اور ریاح کی کثرت کے ساتھ ہوتا ہے۔ یہ درد شدید ہوتا ہے۔ مریض پسینہ سے شرابور ہوجاتا ہے اور اسے متلی بھی ہوتی ہے۔ جگر کا درد پیٹ کے داہنے اوپری حصے میں محسوس ہوتا ہے۔ یہ درد میٹھا اور بتدریج بڑھا کرتا ہے۔
پیٹ کے بائیں حصے کا درد کسی مرض کی دلالت نہیں کرتا اور زیادہ تر کثرت ریاح کی وجہ سے ہوتا ہے۔ لیکن وہ درد جو ایک دن سے زیادہ دیر تک رہے اور وہ ایک ہی جگہ رہے تو معدہ کے السر کی دلیل ہوسکتا ہے۔ پیٹ کے نچلے دائیں حصے کا درد عام طور سے کانی آنت کا درد یعنی اپنڈی سائیٹس کے باعث ہوتا ہے۔ اگر یہ درد دس گھنٹے سے زیادہ عرصہ تک جاری رہے تو مریض کو فوری خصوصی معالج کے پاس بھیجنا چاہیے۔نوٹ: جب کوئی درد ہو تو فوراً ہی دافع درد (درد روکنے والی دوا) نہیں لینی چاہیے بلکہ کسی مستند معالج سے مشورہ کرلینا ہی بہتر ہوتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں